بلوچستان میں پانچ سال کے دوران ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نظر ہوچکے،مالک بلوچ

کوئٹہ/تربت(روزنامہ آواز ٹائمز)قومی شناخت و تشخص اور ساحل ووسائل کا دفاع ہر سیاسی کارکن کا فرض ہے۔ بارڈر کاروبار میں عوام کو یکساں کاروباری مواقع ملنے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے نیشنل پارٹی کیچ ڈسٹرکٹ کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی شناخت اور سرزمین کا دفاع کرنا ہر سیاسی کارکن کا فرض ہے۔ بارڈر کاروبار میں بلوچستان کے عوام کو یکساں کاروباری مواقع ملنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حقیقی سیاسی کارکنوں کے جانے سے تعلیم، صحت، روزگار اور دیگر عوامی مسائل حل ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں کرپشن، انتہا پسندی اور لاقانونیت سے مسائل میں اضافہ ہوا۔ تعلیم، صحت سمیت تمام سرکاری اداروں میں نوکریاں سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کی گئیں۔ ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے رہنماوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاسی اکابرین کے نقش قدم پر چل کر عوام کی حقیقی معنوں میں نمائندگی کررہی ہے۔ نیشنل پارٹی نے یونیورسٹی، میڈیکل کالج، ڈیٹ فیکٹری، تربت سٹی پروجیکٹ، کلچر سینٹر بنائے اور تعلیمی اداروں میں بے شمار سہولیات فراہم کئے۔ انہوں نے کہا کہ تربت میں میڈیکل کالج کی تعمیر سے ماہر ڈاکٹر تربت میں موجود ہیں اور دن رات عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے انہیں وہ سہولیات میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں میں تعلیم، صحت سمیت ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نظر ہو چکے ہیں۔ تربت سٹی کے زمینوں کو لینڈ مافیا نے قبضہ کیا ہے۔ امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ کرپٹ نمائندوں کو پانچ سالوں کا حساب دینا ہوگا۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی فدا حسین دشتی، ضلعی صدر مشکور انور کے گھروں پر دستی بم حملے، تجابان میں دلاور واحد، اور ہوشاپ میں چاچا عظیم کی شہادت اور شہید نسیم جنگیاں کے گھر پر چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں کیچ میں امن وامان کی ابتر صورتحال، پانچ سالوں میں کرپشن، سرکاری اراضیات پر قبضے، بارڈر میں کاروباری افراد درپش مشکلات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں تمام تحصیلوں کو کارنر میٹنگ اور شمولیتی پروگراکے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اہم سیاسی و تنظیمی فیصلہ کئے گئے۔ فدا جان بلیدی، رئیس نصیر رئیس، واجہ قادر بخش رئیس، کہدہ محمد نور، پرویز گچکی، اکرام گچکی، ڈاکٹر نور زمان، علی بخش بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں