بلوچستان میں گورننس کو بہتر بنانے کیلئے مختلف اصلاحات لارہے ہیں،وزیر اعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز کو مبارک باد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایوان بالا میں جاکر بلوچستان کی موثر آواز بنیں گے صوبے میں گڈ گورننس کو بہتر بناکر معاملات کو چلائیں گے اتحادیوں کی مشاورت سے سینیٹ الیکشن کے لئے تا حال کوئی بات چیت نہیں ہر جماعت کو سیاسی طور پر زیادہ سینیٹرز لانے کے لئے لابنگ کرنے کا حق حاصل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران، زرک خان مندوخیل سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لئے 13 امیدو اروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے سیاسی بات چیت کے ذریعے اس کو بات کو یقینی بنایا تھا کہ جس جماعت کی پارلیمنٹ میں اکثریت ہے وہی سینیٹرز منتخب ہوں گے جس پر پاکستان پیپلزپارٹی کا ایک، پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ایک اور جمعیت علماء اسلام کا بھی سینیٹر کامیاب ہوا ہے میں اتحادی جماعتوں کے اس عمل کو سراہتے ہوئے اس بات کا خواہاں ہوں کہ یہ ایک مثبت پیش رفت اور عمل ہے جس کے ذریعے سینیٹ کا ضمنی انتخاب خوش اسلوبی مکمل ہوا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ عمل آئندہ بھی جاری رہنے چاہئے اور سینیٹ کا یہ انتخاب واحد الیکشن ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا کیونکہ یہ ایک صاف شفاف الیکشن ہے جس طرح ماضی میں الیکشن پر انگلیاں اٹھتی رہی اس بار ایسا ممکن نہیں ایک اور سوال کے جواب میںا نہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں بات چیت کرکے اتحادیوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے کیونکہ تمام جماعتیں پہلے صدارتی اب سینیٹ کی ضمنی الیکشن میں مصروف تھی تمام جماعتوں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ بات چیت کے ذریعے معاملات کو چلائے اور سیاسی طور پر زیادہ سے زیادہ سینیٹرز لانے کے لئے لابنگ کریں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں معاملات میں مصروف تھے اس لئے کابینہ کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا اور بہت جلد یہ چیزیں واضح ہوجائیں گی بلوچستان میں گورننس کو بہتر بنانے کے لئے مختلف اصلاحات لارہے ہیں تاکہ صحت جیسے شعبے پر 80 ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود ہمارے ملک علاج کے لئے کراچی اور دوسرے شہروں میں جاتے ہیں۔ ہم نے ملکر تمام چیزوں کو بہتر بنانا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے اتحادی جماعتوں میں تا حال کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں