کوئٹہ (روزنامہ آواز ٹائمز) بلوچستان ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ لوکل بسوں کو پشین اسٹاپ اور ریلوے اسٹیشن سے آگے کوئٹہ شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز جسٹس کامران خان ملاخیل اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل بینچ نے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حوالے سے دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت کے گزشتہ احکامات کی تعمیل میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن / چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ایس پی ٹریفک پولیس نے الگ الگ رپورٹیں جمع کرائیں۔ عدالت عالیہ نے گزشتہ احکامات میں شہر میں قریب ترین ممکنہ مقامات پر عارضی بس اسٹاپ کے قیام کیلئے احکامات جاری کئے تھے۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی رپورٹ میں شہر میں 7 ایسے مقامات کی نشاندہی کی گئی۔ عدالت نے اس ضمن میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو ایک بار پھر حکم دیا کہ کسی بھی لوکل بس کو پشین اسٹاپ اور ریلوے اسٹیشن سے آگے شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی اور عارضی بس اسٹاپس پہلے سے کئے گئے انتظامات کے مطابق ہی رہیں گے۔ کمشنر کوئٹہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مقامی بسوں کا روٹ وائز فزیکل معائنہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔ سیکریٹری صوبائی ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ بین الصوبائی مسافر ٹرانسپورٹ / بسوں میں ٹریکر سسٹم نصب کیا جارہا ہے اور فی الحال کوئٹہ تا کراچی مسافر بسوں میں ٹریکر سسٹم نصب کیا گیا ہے جبکہ دوسرے شہر جیسا کہ لاہور، اسلام آباد اور پشاور کی مسافر بسوں میں ٹریکر سسٹم کی تنصیب کا عمل جاری ہے۔ سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ عدالت عالیہ کے احکامات کی تعمیل میں بسوں کے ڈرائیوروں اور نئے درخواست دہندگان کے میڈیکل ٹیسٹ کے ذریعے جانچ کی جارہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کسی بھی نشے کے عادی ڈرائیور کو بس چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ رکشوں کیلئے کمپیوٹرائزڈ روٹ پرمٹ ڈیزائن اور منظور کر لئے گئے ہیں اور ان نئے روٹ پرمٹس کا اجرا کیا جانیووالا ہے، جس کے بعد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو غیر قانونی رکشوں کی شناخت اور انہیں قبضہ میں لینے کی آسانی ہوگی۔ معزز عدالت کو ایس ایس پی (ٹریفک) کوئٹہ اور ایس پی (ٹریفک) کی جانب سے بھی رپورٹس جمع کرائی گئیں۔ ان رپورٹس کے مطابق کوئلہ پھاٹک پر شمال اور مغرب سے شہر میں داخل ہونیوالی بسوں کے اسٹاپ کیلئے 2 پلاٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جس کا تعلق کنٹونمنٹ بورڈ یا ملٹری اسٹیٹ آفیسر سے ہوسکتا ہے، جیسا کہ کوئٹہ کے شہری ٹریفک کے مسئلہ کا بری طرح سامنا کر رہے ہیں اور ٹریفک کا اژدھام کوئٹہ کے شہریوں کیلئے ایک عفریت اور ڈرانا خواب بن چکا ہے۔ معزز عدالت نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ 2016 سے زیر التوا ہے چونکہ یہ کوئی سیاسی بنیادوں پر مبنی مسئلہ نہیں ہے اس لیے اس کا سیاسی محرکات و مقاصد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جو کہ خالصتا عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لیے ہے۔ عدالت نے حکم نامے کی کاپی ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ایڈشنل اٹارنی جنرل کے آفیسز، درخواست گزار، چیف سیکریٹری، پی ایس ٹو وزیراعلی، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن، ڈی جی کیو ڈی اے، ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ بیورو، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریٹر کیو ایم سی، ایس ایس پی ٹریفک، ایگزیکٹو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ اور ڈائریکٹر سول ورکس سدرن کمانڈ کوئٹہ کینٹ کو اطلاع اور تعمیل کیلئے بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے اگلی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اہم خبریں
تربت، ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کے ساتھ یہ دن گزارنا، ایک یادگار اور متاثر کن تجربہ ہے، طالبات
خضدار کی باہمت بیٹی فرزانہ سحر جاموٹ ۔۔۔ الفواد فاؤنڈیشن سے سحر اسکلز ڈولپمنٹ تک کا سفر
سیالکوٹ بھی پاکستان سپر لیگ میں شامل، اعلان ہوگیا
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاضخان کی صدارت میںاجلاس، اے ڈی سی نثار لانگو اور آفیسران کی شرکت
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان سے سینیٹر حاجی عبدالشکور خان اچکزئی کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال
قلعہ عبداللہ، موجودہ مسائل کی حل کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دیدی گئی، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
روزنامہ آواز ٹائمز شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ بیوروچیف نوربہرام، میران شاہ پریس کلب کے صدر منتخب
قلعہ عبداللہ، امن وامان کے قیام کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
گوادر سے کل فلائٹ آپریشن شروع ہوگا، پہلی پرواز کہاںروانہ ہوگی؟ فیصلہ ہوگیا
خضدار، تحصیل زہری میںسینکڑوںافراد کا ناکہ بندی، زہری بازار، لیویز تھانہ، نادرا آفس اور دیگر اداروں پر حملہ