بھارت 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ کرے،ا سحاق ڈار

بنجول: گیمبیا میں 15ویں اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر جموں و کشمیر پر OIC رابطہ گروپ کا اجلاس ہوا، او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل (سیاسی امور) اور سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (میں سیاسی اور سیکورٹی ماحول کا جائزہ لیا گیا،مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں رابطہ گروپ کے رکن ممالک پاکستان، سعودی عرب، ترکی، نائیجر اور آذربائیجان شامل ہیں،کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کا وفد اور او آئی سی آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے،نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ملاقات میں پاکستانی وفد کی قیادت کی،رابطہ گروپ کو کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کے لیے بھارت کی جاری کوششوں سے آگاہ کیا،نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق نے اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے،بھارتی حکام نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہے، اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعووں کا نوٹس لے جو کہ علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں،اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، بھارت کالعدم سیاسی جماعتوں پر سے پابندیاں اٹھائے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ کرے اور اس کے بعد کے اقدامات جن کا مقصد آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ ہے، اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے،نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے مختلف رکن ممالک کے وفود نے او آئی سی کے ایجنڈے میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کی اہمیت پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کا اظہار کیا،انہوں نے جموں و کشمیر تنازعہ کے جلد اور پرامن حل پر زور دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں