بھاری بلز پر ہنگامی اجلاس، نگران وزیراعظم کی مفت بجلی کی فراہمی روکنے کی ہدایت

اسلام آباد(روزنامہ آواز ٹائمز)نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے نرخوں اور بلوں پر ہنگامی اجلاس ہوا، نگران وزیراعظم نے مفت بجلی کی فراہمی اور بجلی چوری روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی۔انوارالحق کاکڑ کو وزارت توانائی اور تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اجلاس میں بریفنگ دی گئی، اجلاس میں ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی کے معاملے پر بھی بریف کیا گیا، نگران وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا ڈیسکوز کے افسروں کو فراہم کئے جانے والے بجلی کے مفت یونٹس ختم کر رہے ہیں، واپڈا کے پرانے ملازمین کے علاوہ کسی محکمے میں بجلی کے بلوں میں رعایت نہیں دی جا رہی۔پاور ڈویژن حکام کے مطابق اس وقت یہ رعایت ڈسکوز کے ملازمین کو مل رہی ہے، ایسا نہیں کہ تمام بوجھ بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر ڈالا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعظم نے مفت بجلی کی فراہمی کو روکنے کی ہدایت کردی، نگران وزیر اعظم نے بجلی کی چوری روکنے کے لئے بھی ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی۔حکام وزارت بجلی نے اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئیکہا بجلی کے ٹیرف کا تعین نیپرا کرتا ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی بجلی کی قیمتوں میں فرق پڑتا ہے، درآمدی کوئلے کی قیمت بھی 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی۔پاور ڈویژن کے مطابق آئندہ برس میں 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بڑا فرق 400 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر لاگو ہوا، 63.5 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 31.6 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔حکام پاور ڈویژن کے مطابق صرف 4.9 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لئے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، ڈومیسٹک صارفین کے لئے اوسطا ٹیرف میں 3.82 روپے کا اضافہ ہوا، دیگر کیٹیگریز میں آنے والے صارفین کے لئے 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔پاورڈویژن نے بریفنگ میں بتایا جولائی 2022 میں زیادہ سے زیادہ بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023 میں 33.89 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں