حکمران غزہ کے مسئلے کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھتے،سراج الحق

اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی نہ کی گئی توجماعت اسلامی 27رمضان کو امریکی سفارتخانے کی طرف ملین مارچ کرے گی۔جب لاکھوں لوگ اسلام آباد پہنچیں گے تو ہم فیصلہ کریں گے کہ ایوان صدر کا محاصرہ کریں یا امریکی سفارتخانے کا گھیرائو۔ حکمران بزدلانہ رویہ ترک کرکے غزہ کے بارے میں جرات مندانہ عملی اقدامات کرے یا پھر غیور پاکستانیوں کے لیے راستہ کھولیں۔ 58اسلامی ممالک کے حکمران ،74لاکھ افواج غزہ کی تباہی ، ہزاروںمعصوم بچوںاور عورتوں کے قتل عام پر خاموش ہیں ۔غزہ پر ہیروشیماناگاساکی سے زیادہ بارود کی بارش کی گئی مگرپارلیمنٹ کے اجلاس میں غزہ میں جاری ظلم و بربریت روکنے کے لیے کوئی بات نہیں ہو رہی۔حکمران غزہ کے مسئلے کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھتے۔حکومت نے رمضان میںغزہ کو بچانے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایاتو عوام ان امریکی غلاموں کو ایوانوں سے نکال باہر کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مارچ میں ہزاروں کی تعدادمیں خواتین،بچوں اور نوجوانوں نے شرکت کی ۔شرکائے مارچ نے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے بینرز،پلے کارڑز بھی اٹھائے ہوئے تھے۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم،سابق سینیٹر مشتاق احمد خان،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر وگلگت بلتستان مشتاق خان،صدر جے آئی یوتھ پاکستان رسل خان بابر،ڈائیریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی و دیگر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا ہے کہا کہ ایک طرف ہزاروں مسلمانوں کو فلسطین میں بے رحمی سے شہید کیا جارہا ہے وسری طرف پنجاب حکومت اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کا ساتھ دینے کی بجائے جشن منانے کی تیاریاں کررہی ہے جو انتہائی افسوسناک اور زخموں میں نمک پاشی کے مترادف ہے۔پنجاب حکومت فوری طور پر اپنی اصلاح کرلے اور رمضان جیسے مقدس مہینے میں جشن کے بجائے اہل فلسطین سے بھرپور تعاون کا اعلان کرے۔دنیا بھر کی عوام نے فلسطین کا ساتھ دیا ،امریکہ ،یورپ اور ڈنمارک سمیت تمام مغربی ممالک کی عوام نے اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے جلوس اور ریلیاں منعقد کی لیکن ہماری حکومت نے ابھی تک کوئی عملی اقدام نہیںاٹھایا۔بدقسمتی سے مسلمان ممالک کی فوج اپنے ہی ملکوں کو فتح کرنے پر مصروف ہے جس کی مثال ہم الجزائر ،تیونس،مصر اور پاکستان میں بارہا دیکھ چکے ہین ۔اہل فلسطین نے غلیل اور پتھر سے جہاد کا آغاز کیا ،ہزاروں شہادتیں ہوئیں ،لوگ بے گھر ہوئے،ہسپتالوں کو تباہ کیا گیا مگر فلسطینیوں کے شوق شہادت اورجذبہ جہاد نے جدید ٹیکنالوجی کو شکست دیا ہے۔امت مسلمہ اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے کہ انہوں نے مسجد اقصیٰ اور سرزمین انبیاء کے تحفظ کی جنگ لڑی۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان دو حکمران خاندانوں کی سیاست لوٹوں اور بوٹوں کے اردگرد گھومتی ہے۔ آج وہی چہرے اسمبلی میں موجود ہیں جنہوں نے گزشتہ کئی عشروں سے خزانے کو لوٹا اور بیرونی بینکوں میں منتقل کیا۔اسی ٹولے نے ملک کو تباہ کیا۔ان کی موجودگی میں ملک کا خزانہ محفوظ ہے نہ جغرافیہ اور نظریہ۔مہنگائی ،بے روزگاری اور معیشت کی بدحالی کے اصل ذمہ دار یہی دو فیصد اشرافیہ،ظالم جاگیر دار اور کرپٹ سرمایہ دار و سیاستدان ہیں۔اقتدار میں قابض دو خاندانوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت میں آکر تین سو اور دوسو یونٹ بجلی مفت فراہم کریں گے۔ میں حکومت سے کہتا ہوں کہ مارچ کے مہینے میں تین سو یونٹ تک والے صارفین کو بل نہ بھیجیں اور حکومت اپنا وعدہ پورا کرے۔یہی وہ طبقہ ہے جو پیسے اور سرمایہ کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لیتے ہیں اور پولنگ عملہ کو خریدتے ہیں ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اسٹبلشمنٹ کے تعاون سے اقتدار میں آنے والوں کی آخری باری ہے،الیکشن کے نام پر لگائے گئے دنگل سے بچہ بچہ واقف ہے کہ مینڈیٹ چوروں کو مسلط کیا گیاہے۔عوام اب گلی کوچوں،چوکوں اور چوراہوں میں ان کا مقابلہ کریں گے اور ملک کو کرپٹ سرنایہ داروں اور خاندانی بادشاہتوں سے آزاد کریں گے۔ہم ملک کو اسلامی،فلاحی اور عوامی ریاست بنانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں