حکومت نجی شعبے کی سرمایہ کاری کیلئے جدید فنانسنگ ماڈلز کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، وزیرخزانہ

واشنگٹن:وزیر خزانہ اورنگزیب نے واشنگٹن میں مصروف ترین دن گزارا ،ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدرسمیت مختلف اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں اور انہیں ملکی معاشی ترقی،ٹیکس،توانائی اور نجکاری کے شعبوں میں اصلاحات سے متعلق آگاہ کیا، وفاقی وزیرِ خزانہ اورنگزیب سے سی ای او ڈی ایف سی(DFC) سکاٹ ناتھن نے ملاقات کی ہے ، ملاقات کے دوران پاکستان میں ڈی ایف سی کی سرمایہ کاری میں توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا،سکاٹ ناتھن نے پاکستان کے موجودہ مسائل کے خوشگوار حل کی یقین دہانی کرائی ہے، ،وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور پی پی پی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدید فنانسنگ ماڈلز کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، حکومتِ پاکستان کسی بھی مقامی/غیر ملکی سرمایہ کار کی جانب سے سرمایہ کاری کے اقدامات کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے،قبل ازیں وزیرِ خزانہ اورنگزیب سے ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا نے ملاقات کی ہے ، وفاقی وزیر نے 9 ماہ کے ایس بی اے پروگرام کے تحت پاکستان میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جبکہ ٹیکس، توانائی اور نجکاری کے ترجیحی شعبوں میں جاری اصلاحات سے متعلق آگاہ کیا، دونوں فریقین کا 10 سال کے لیے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کیا، عالمی بینک کے صدر کی پاکستان کے اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن پروگرام کے لیے اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ،بعد ازاں وزیرِ خزانہ اورنگزیب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مساتسوگو اسکاوا نے ملاقات کی ہے جس میں پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی ۔دریں اثناء وفاقی وزیرِ خزانہ اورنگزیب سے عالمی بینک کے سینئر منیجنگ ڈائریکٹر مسٹر ایکسل وان ٹراٹسنبرگ نے بھی ملاقات کی۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن (IDA) کے وسائل کو وسعت دینے اور فرنٹ لوڈنگ کو آف سیٹ کرنے کے آپشنز کا جائزہ لیا گیا۔ حکومتِ پاکستان نے بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن کے وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرنے اور بینک کے نالج سینٹر سے مستفید ہونے کی ضرورت پر اتفاقِ رائے کیا۔بعد ازاں وفاقی وزیرِ خزانہ اورنگزیب نے ترکیہ کے وزیرِ خزانہ مہمت شمشیک نے بھی ملاقات کی۔ پاکستان اور ترکیہ کے مابین تاریخی، سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور تعلیمی تعلقات کو سراہا۔ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دے کر تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔ حکومت پاکستان نے بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں ترکیہ کے تجربے سے مستفید ہونے پر اتفاق رائے کا اظہار کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں