خواتین کو بااختیار بنانا ہر معاشرے میں ضروری ہے،امریکی سفیر

اسلام آباد:امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا ہے کہ جدت اور جداگانہ طبقات کی شمولیت ایک اہم سنگ میل ہے جو اہم کردار ادا کر سکتا ہے،صد بائیڈن کے مطابق تنوع اور جدیدت اور تمام طبقات کی شمولیت ہماری طاقت ہے،آج ہم ہر شعبہ میں ہر معاشرے کے طبقہ کو شامل کر رہے ہیں۔پیر کے روز یو ایس ایڈ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ہر معاشرے میں ضروری ہے،خواتین کو بااختیار بنا کر کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے،ہم ماحولیاتی چیلنجز، توانائی، بہتر زراعت کے حوالے سے تعاون کررہے ہیں،ہم ایک بامعنی تبدیلی کی کوشش کر رہے ہیں جو ترقی اور خوشحالی کے لئے اہم ہے ۔اس موقع پر چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان ڈاکٹر احمد مختار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت، سفارت خانہ اور یو ایس ایڈ کے مثبت اقدامات کو سراہتا ہوں،2002 میں 32 خواتین ایچ ای سی میں تھیں، اب ان کی شمولت 48 فیصد کے قریب ہے،خواتین اور ملک کی نصف آبادی نے ہی معاشرے میں تبدیلی پیدا کی ہیں ،یہی وقت ہے کہ ہم مل بیٹھیں اور مسائل کے خاتمے کے لیے مل کر کوششیں کریں،دہشت گردی، تعلیم سمیت بہت سے مسائل معاشرے میں موجود ہیں ان کو کون حل کرے گا؟،یہی وقت ہے آگے بڑھا جائے اور ملکر رکاوٹوں کو ختم کیا جائے جو واحد راستہ ہے،ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لئے ایکدوسرے کی مدد کرنا ہوگی،پاکستان میں اس وقت 262 جامعات ہیں ،یہ جامعات ملکی ترقی اور شعور و آگاہی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں،ہم حکومت پاکستان کے ساتھ اپنا کردار اسی طرح ادا کرتے رہیں گے۔چیئرمین قومی دیہی ترقیاتی پروگرام شعیب سلطان نے کہا کہ ہم سب طبقات ملکر مسائل کا حل تلاش کرسکتے ہیں،امریکہ اور خواتین سے متعلق یونیورسٹیز مشترکہ طور پر تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں،ہم ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کر سکتے ہیں جہاں خواتین کے مسائل کے حل میں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع مل سکیں،ہمیں پبلک پرائیویٹ شعبہ جات کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینا ہو گا،مکالمہ کے فروغ، شراکت داری اور نئی اختراعات سے ہم مثبت تبدیلیاں لاسکتے ہیں،این آر ایس پی پروگرام مختلف شعبوں میں ملک بھر میں خدمات سرانجام دے رہا ہے،ہمارے پروگرام ہر طبقہ کی شمولیت کی بنیاد پر کام کرتا ہے ،ہماری یو ایس ایڈ اور دیگر شراکت داروں سے شراکت داری مثبت تبدیلیاں لا رہی ہے،ہم رکاوٹوں کے خاتمے، تنوع اور اختراع کو متعارف کرانے میں یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں