اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل کونوٹس جاری کردیے ہیں چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے ہیںکہ یہ وائٹ کالر کیس بھی نہیں نا ہی مرڈر کیس کی طرح کہہ سکتے ہیں بلکہ یہ مکس ہائبرڈ کیس ہے، حق جرح ختم ہو جائے تو آپ کی حق تلفی ہوتی ہے، ملزم عدالت کی نظر میں ”فیورٹ چائلڈ” ہوتا ہے ، شام کے ٹرائل کی کیا حیثیت ہو گی ؟ اس حوالے سے بھی پوچھیں گے، کیا بے چینی تھی کہ رات کے نو بجے بھی ٹرائل ہو رہا تھا، آرٹیکل ٹین اے کے مطابق فئیر ٹرائل کے تقاضے پورے کرنا ضروری ہے۔انھوں نے یہ ریمارکس منگل کے روزدیے ہیں۔سماعت آج بدھ کوبھی جاری رہے گی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک الگ کیس ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اپیلوں پر سماعت کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے وکلا سلمان صفدر، سکندر ذولقرنین و دیگر جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی پراسیکوشن ٹیم میں اسپیشل پراسیکیوٹرز حامد علی شاہ اور ذوالفقار نقوی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔اس کے علاوہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خاندانی افراد، منتخب نمائندے، سینیٹرز اور وکلا کی بڑی تعداد بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی۔سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز عدالت کو ایف آئی آر، چالان اور ٹرائل کورٹ کے کارروائی سے متعلق آگاہ کردیا تھا، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ دستاویزات میں سے چیزیں کاٹ کر دوبارہ لگائی گئی ہوں، 12 اکتوبر 2022 کی شکایت ہے جبکہ وصولی 13 اکتوبر کی ہے، ایف آئی اے کے سامنے شکایت کنندہ سیکریٹری داخلہ نسیم کھوکھر ہیں، وفاقی حکومت کی منظوری سے سیکریٹری داخلہ نے شکایت درج کرائی تھی۔بعد ازاں بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے وفاقی حکومت کا سائفر سے متعلق پہلا نوٹیفکیشن عدالت کو پڑھ کر سنایا، ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اس کیس میں لیگل شکایت گزار ہیں، جو اصل شکایت کنندہ ہے انہوں نے تو بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کا نام تک نہیں لیا۔اس پر عدالت نے دریافت کیا کہ ایف آئی اے اور پولیس کا تفتیش سے متعلق عمل تقریبا ایک جیسا ہے؟ ایف آئی اے کے پاس پہلے شکایت آتی ہے، پھر تحقیقات اور پھر ایف آئی آر ہوتی ہے ناں؟ اگر ایک بار ایف آئی آر ہو جائے تو کیا ایف آئی آر سے بھی آگے جانا ہوگا؟ اگر ایف آئی اے کا میکنزم مختلف ہے تو ہمیں وہ دیکھنا ہوگا۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یہ پتا کرنا ہے کہ ایف آئی اے کے اندرونی قانون و ضوابط کیا ہیں؟ وکیل درخواستگزار نے بتایا کہ سائفر کیس میں مقدمے کا اندراج ہی غلط ہوا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں قانون سے بتائیں کہ رولز کی خلاف ورزی کہاں کی گئی ہے؟اس موقع جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ ہم اپیل سن رہے ہیں اور آپ اس مراحل میں انکوائری کی اسٹیج پر کیوں جارہے ہیں؟ کا وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ میں آج مقدمہ کے مدعی اور شکایت سے متعلق دلائل سے شروع کروں گا۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وکیل نے کہا کہ اْس وقت کے سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر نے مقدمہ درج کروایا تھا، سیکریٹری داخلہ نے وفاقی حکومت کی منظوری سے مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی، سیکریٹری داخلہ نے جو شکایت درج کرائی اس میں بانی پی ٹی آئی یا شاہ محمود قریشی کا نام نہیں تھا، 5 اکتوبر 2022 کو کس نے انکوائری شروع کی اس حوالے سے کوئی دستاویز عدالتی ریکارڈ پر نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ دستاویز ریکارڈ پر نہ ہوں تو کیس کی بنیاد ہی نہیں اور کیس ختم ہو جائے گا، تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 اکتوبر کو انکوائری ڈی جی ایف آئی اے کی ہدایت پر شروع کی۔اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسارکیا کہ کیا وزارت داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے کو انکوائری کا کہا تھا ؟ آپ ہی کہہ رہے ہیں انکوائری شکایت دائر ہونے سے پہلے شروع ہوئی۔وکیل نے جواب دیا کہ بالکل اسی طرح ہی ہوا ہے، اس طرح تو پورا سپر اسٹرکچر ہی منہدم ہو جائے گا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہارڈ کور کرمنل کیس نہیں، وائٹ کالر کرائم بھی نہیں، اپنی نوعیت کا الگ کیس ہے، یہ ہائبرڈ قسم کا کیس ہے اور اس میں نئی عدالتی نظیر تیار ہو گی۔
اہم خبریں
تربت، ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کے ساتھ یہ دن گزارنا، ایک یادگار اور متاثر کن تجربہ ہے، طالبات
خضدار کی باہمت بیٹی فرزانہ سحر جاموٹ ۔۔۔ الفواد فاؤنڈیشن سے سحر اسکلز ڈولپمنٹ تک کا سفر
سیالکوٹ بھی پاکستان سپر لیگ میں شامل، اعلان ہوگیا
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاضخان کی صدارت میںاجلاس، اے ڈی سی نثار لانگو اور آفیسران کی شرکت
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان سے سینیٹر حاجی عبدالشکور خان اچکزئی کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال
قلعہ عبداللہ، موجودہ مسائل کی حل کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دیدی گئی، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
روزنامہ آواز ٹائمز شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ بیوروچیف نوربہرام، میران شاہ پریس کلب کے صدر منتخب
قلعہ عبداللہ، امن وامان کے قیام کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
گوادر سے کل فلائٹ آپریشن شروع ہوگا، پہلی پرواز کہاںروانہ ہوگی؟ فیصلہ ہوگیا
خضدار، تحصیل زہری میںسینکڑوںافراد کا ناکہ بندی، زہری بازار، لیویز تھانہ، نادرا آفس اور دیگر اداروں پر حملہ