سعودی عرب کویقین دلایا ہے حرمین کے تحفظ کیلئے کٹ مرنے کیلئے تیار ہیں، مولانا فضل الرحمان

لاہور:جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے ،ہم یہ سب کیسے بھول جاتے ہیں ، اسرائیل کے بارے ہمیں غلط حقائق بتائے جاتے ہیں ، آج کہا جارہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے ،یاد رکھیں فلسطین کاذکر تاریخ میں ہزاروں برس تک مل سکتاہے مگر عربوں کے پیٹھ میں گھونپا گیا خنجر اسرائیل کا نہیں مل سکتا،پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کو تسلیم کیا، تنازع کشمیر برقرار ہے۔ لاہور میںمنعقدہ قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فلسطین سے آئے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوںنہتے فلسطینیوں کا بڑی سپر پاورز کے سامنے ڈٹ جانا اس بات کی دلیل ہے کہ مسلمان ایک متحد ہوجائیں تو یہودو نصاریٰ ان کا کچھ نہیںبگاڑ سکتے اور مٹھی بھر مسلمان بھی ہزاروں کے لشکر پر بھاری پڑھ سکتے ہیں آج اقوام عالم اور مسلمان ممالک کو نہتے فلسطینیوں بچوں ، خواتین ، جوانوں اور بوڑھے شہریوں کی روز اسرائیلی بمباری میں شہادت نظر نہیں آرہی ۔ انہوں نے کہا کہ نہتے فلسطینی ایک طرف اسرائیل کی تاریخ کی بدترین بربریت کا مقابلہ کررہے ہیں تو دوسری طرف انہیں خوراک کی بھی شدید قلت کاسامنا ہے معصوم بچے دودھ کے لئے ترس رہے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ لوگوں کے دماغ میں اسرائیل سے متعلق غلط سوالات ڈالے جاتے ہیں، کہا جاتا ہے اسرائیل حقیقت ہے، تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے میں یہ بات یہاں بتا دینا چاہتا ہوں کہ فلسطین کا ذکر تاریخ میں ہزاروں برس تک مل سکتا ہے مگرصہونی ریاست اسرائیل کانہیں مل سکتا لوگوں کے دماغ میں اسرائیل سے متعلق غلط سوالات ڈالے جاتے ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر یاد رہے ہماری جماعت ہر اس اقدام کے خلاف کھڑی ہوگی جس میں فلسطین کے مقابلے میں اسرائیل کو ترجیح دی جائے گی ۔مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اسرائیل سے متعلق تاریخی حقائق نہیں بتائے جاتے اسرائیل کے حق میں قرارداد پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے سب سے پہلے ردعمل دیاتھا۔ محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل کی صورت میں عربوں کے دل میں خنجر گھونپاگیا، اسرائیل نے1967میں گولان کی پہاڑیوں اور دیگر علاقوں پر قبضہ کیا، اقوام متحدہ نے 1967کی جنگ میں عرب علاقے پر قبضے کو ناجائز قرار دیا۔فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کو تسلیم کیا، تنازع کشمیر برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس حق پر ہے اور ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، ہم فلسطینیوں کے ساتھ قدم کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے ہیں۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کچھ کہتے ہیں فلاں نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا تو پاکستان بھی کر لے، فلسطین پر حقائق سے توجہ ہٹائی جاتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں