سنی اتحاد کونسل کی استدعا منظور :مخصوص نشستوں پرمنتخب ارکان حلف نہ اٹھائیں،پشاور ہائی کورٹ

پشاور:سنی اتحاد کونسل کی استدعا منظور پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نئے ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روک دیا۔سنی اتحاد کونسل کا خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے لئے دائر درخواست پر سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔وکیل درخواست گزار قاضی انورنے کہا کہ اس درخواست میں دو بنیادی سوالات ہے۔ آرٹیکل 51 قومی اسمبلی اور آرٹیکل 106 صوبائی اسمبلی کے لئے ہیں کہ مخصوص نشستیں دی جائی گی۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ یہ تو ایڈمٹڈ فیکٹ ہے اس کو تو کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آزاد امیدواروں کے لئے یہ ہے کہ آزاد امیدواروں کو تین دن میں کسی پارٹی کو جوائن کرنا ہوتا ہے۔ الیکشن میں 98 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے, اور انھوں نے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم کا استفسارکیا کہ آپ کی یہ درخواست گزار اس صوبے کی حد تک ہے یا پورے ملک کے لئے ہیں۔ وکیل درخواست گزارنے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور سیٹیں دی ہے۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیا کہا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیٹیں دوسری جماعتوں میں بانٹی ہے۔ آئین کہتا ہے کہ سیٹیں جنرل نشستوں کی تناسب سے دی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے لسٹ نہیں دی۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم نے لسٹ نہیں دی تو پھر یہ سیٹیں دوسروں کو بھی نہیں دی جاسکتی۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ یہ سیٹیں تو خواتین اور اقلیتوں کے لئے مختص ہوتی ہے اگر آپ کو نہیں ملتی تو پھر کیا یہ خالی رہے گی۔؟جسٹس شکیل احمدنے کہا کہ الیکشن ایکٹ 104 کہتا ہے کہ الیکشن سے پہلے لسٹ دیا جائے گا۔ جسٹس شکیل احمدنے کہا کہ نوٹیفیکیشن جاری ہوا ہے یا نہیں۔وکیل درخواست گزارنے کہا کہ جی نوٹیفکیشن ہوا ہے،ہم چاہتے ہیں کہ جن کو سیٹیں دی گئی ہے وہ حلف نہ لیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ یہ چاہتے ہیں کہ ان کو حلف سے روکا جائے۔ ہم اس کو دیکھتے ہیں پھر کوئی آرڈ کرے گے۔بعد ازاں عدالت نے سنی اتحاد کونسل کی استدعا منظور کر لی عدالت نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نئے ارکان اسمبلی کو حلف اٹھانے سے روک دیاسپیکر اسمبلی قومی نئے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے خواتین اور اقلیتی ممبران سے آج7مارچ جمعرات تک حلف نہ لیںعدالت کا الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیاعدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو بھی معاونت کے لئے نوٹس جاری کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں