سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک ضروری ہے، حکومت

اسلام آباد:وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنے عدالتوں میں زیرالتواء ٹیکس سے مطلق مقدمات کے فوری فیصلے کر نے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ 2700 ارب روپے سے زائد ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں،عدالتوں میں زیر التوائ ٹیکس سے متعلق کیسوں کے فوری فیصلے ہونے چاہئیں جبکہ وفاقی وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ وزیراعظم نے سعودی عرب کا کامیاب دورہ کیا، دہائیوں میں اتنا کامیاب دورہ سعودی عرب کا نہیں دیکھا گیا، سعودی وزرائ کے ساتھ میٹنگز کا سلسلہ دو دن جاری رہا،دو دن میں سعودی عرب کے وزراء اور اہم شخصیات سے 12 اعلیٰ سطحی اجلاس ہوئے۔سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک ضروری ہے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈز کی روک تھام کے لئے اقدامات ضروری ہیں،ڈیجیٹل رائٹس کو سمجھنے کے لئے عوام کو آگاہی دینا ہوگی۔انھوں نے ان خیالات کااظہار جمعرات کویہاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیاہے۔ وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ ایف بی آر کی ریفارمز کا ایجنڈا ترجیحات میں ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ ٹیکس سرکل کو بڑھایا جائے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ بجلی چوری روکی جائے۔معاشی بحران سے نکلنے کے بہت حل ہیں لیکن اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ایکشن لینے کی ہے، آئی ایم ایف پروگرام پر بہت تنقید ہوتی ہے کہ یہ پروگرام مہنگائی لے کر آتا ہے، میں معاشی ماہر نہیں ہوں لیکن مجھے اندازہ ہے کہ آئی ایم ایف ہمیں ٹیکس چوری روکنے، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے، بجلی کی چوری روکنے، گورننس بہتر کرنے کے لیے کہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسی پروگرام کو سامنے رکھتے ہوئے ایف بی آر میں اصطلاحات کا بیڑہ اٹھایا ہے، انہوں نے ایف بی آر سے متعلق سب سے زیادہ اجلاس کیے، ایف بی آر میں دو طرح کے کام ہورہے تھے کہ جو اس کا ڈھانچہ ہے اس میں رہتے ہوئے گورننس بہتر کی جائے اور دوسرا عدالتوں میں پڑے 2700 ارب کیسز سے متعلق، پارلیمان نے جو پہلا قانون پاس کیا وہ اسی بابت تھا کہ جو ٹیکس ٹریبیونلز ہیں اس میں ترمیم کی ہیں، ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی تھی جہنوں نے ترمیم تیار کی اور پارلیمان نے اسے منظور کیا۔وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات کا بیڑا اٹھایا، وزیراعظم نے سب سے زیادہ ایف بی آر کی بریفنگز لی ہیں، 2700 ارب روپے سے زائد ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التوائ ہیں،عدالتوں میں زیر التوائ ٹیکس سے متعلق کیسوں کے فوری فیصلے ہونے چاہئیں،پارلیمنٹ نے ٹیکس ٹربیونل سے متعلق پہلا قانون پاس کیا،بجلی چوری کی روک تھام کر رہے ہیں،بجلی چوری کی روک تھام اور ٹیکس کی ادائیگی بحیثیت قوم ہم پر فرض ہے، ایف بی آر میں گزشتہ دنوں کچھ تقرریاں و تبادلے کئے گئے، افسران کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعیناتیاں کی جائیں گی،وفاقی وزیراطلاعات عطائ اللہ تارڑنے کہاکہ وزیراعظم نے سعودی عرب کا کامیاب دورہ کیا، دہائیوں میں اتنا کامیاب دورہ سعودی عرب کا نہیں دیکھا گیا، سعودی وزرائ کے ساتھ میٹنگز کا سلسلہ دو دن جاری رہا،دو دن میں سعودی عرب کے وزرائ اور اہم شخصیات سے 12 اعلیٰ سطحی اجلاس ہوئے، تمام افراد نے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا، ایک ماہ کے اندر وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے دو ملاقاتیں ہوئیں،عید کے فوری بعد سعودی وزیر خزانہ اپنے متعلقہ وزرائ کے ساتھ پاکستان آئے اور یہاں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت ہوئی، حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد اگلے چند روز میں سعودی کاروباری شخصیات کا ایک بڑا وفد پاکستان آ رہا ہے، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر سعودی وزراء نے پاکستان کے لئے جامع پروگرام مرتب کیا، پاک سعودی تعلقات کے اندر ایک نیا آغاز ہے،وزیراعظم کے تاریخی دورہ کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، اگلے چند روز میں سعودی عرب کا اعلیٰ اختیاراتی وفد پاکستان آ رہا ہے، یہ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے، وفود کے تبادلوں کا سلسلہ جاری رہے گا، : سوشل میڈیا پر آن لائن ہراسمنٹ اور فیک نیوز کے حوالے سے ایک مہم دیکھنے میں آئی،ایسی مہمات کے حوالے سے حکومت کو تجاویز دی جائیں،آن لائن سمیت ہر قسم کی ہراسمنٹ کا خاتمہ ضروری ہے، آن لائن ہراسمنٹ کے تدارک کے لئے عوام مخصوص اتھارٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے اس وقت کوئی قانون موجود نہیں، ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے کام ضروری ہے، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک ضروری ہے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈز کی روک تھام کے لئے اقدامات ضروری ہیں،ڈیجیٹل رائٹس کو سمجھنے کے لئے عوام کو آگاہی دینا ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں