عار ف علوی صدارتی نہیں پی ٹی آئی کے حلف کی پاسداری کررہے ہیں،شیری رحمان

اسلام آباد:پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے وزارت برائے پارلیمانی امور نے چند روز پہلے صدر عارف علوی کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری بھیجی تھی تاہم صدر نے تاحال سمری پر دستخط نہیں کئے، صدر کی جانب سے اجلاس کو مخصوص نشستوں کے فیصلے سے مشروط کرنا قابل افسوس ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس نا بلانے پر ردعمل دیتے ہوئے شیری رحمان کا مزیدکہنا تھا کہ عارف علوی کا دور پہلے ہی تنازعات کا شکار رہا ہے، جانے سے پہلے بھی وہ صدارتی نہیں تحریک انصاف کے حلف کی پاسداری کر رہے ہیں، آئین کے آرٹیکل (2) 91 کے تحت الیکشن کے بعد 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، انہوں نے کہا آئین میں اجلاس کو کسی زیر التواء معاملے سے مشروط نہیں کیا گیا، عارف علوی نے ہمیشہ آئینی بحران پیدا کرنی کی کوشش کی ہے، ان کو جانے سے پہلے ایسے کسی بھی غیر آئینی اقدام سے گریز کرنا چاہیے ۔بعد زاں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے پی ڈی ایم نے نہیں ن لیگ نے رابطہ کیا، سنی اتحاد کونسل آگے بڑھے سب الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے، ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس میں امید ہے کہ عدالت خود اس داغ کو دھوئے گی، عدالت خود اس تاریخ کو درست کرے گی۔ ہم منتظر ہیں کہ اب انصاف پر شفافیت نظر آئے گی، موسم سرد ہے لیکن سیاسی گرما گرمی ہے، انھوں نے کہا قوم کو استحکام اور بہتری کی طرف لے کر جائے، ہم نے کسی کے ساتھ زور زبردستی نہیں کی، افسوس سے دیکھ رہی ہوں کہ صدارت نے آئینی ذمہ داری سے دستبرداری کی، شیری رحمان نے کہا ان کے عہدے پر ضرب پڑ رہی ہے۔ وہ آئن شکنی کے کیوں مرتکب ہونا چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں