عدت کیس میں تاخیری حربے انصاف کا قتل ہے، تحریک انصاف

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے بشری بی بی عدت کیس میں سرکاری وکیل کے تاخیری حربوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف کا قتل قرار دیا ہے ۔ اسلام آباد میں سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی وکلا ٹیم کے رکن نعیم حیدر پنجھوتہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روف حسن نے کہاکہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ آج بات کہاں سے شروع اور کہاں ختم کریں انہوں نے کہاکہ ریاست اس وقت گراوٹ کا شکار ہے اورنت نئے طریقوں سے عدالتوں میں انصاف کی دجھیاں بکھیری جا رہی ہیں انہوں نے کہاکہ آج صبح سے رضوان عباسی جو ٹائوٹ وکیل کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں صبح سے اس ٹائوٹ وکیل کا عدالت میں انتظار کیا گیا یہ ٹائوٹ پہلی دو سماعتوں پر عدالت سے بھاگا ہوا تھا اورآج عدالت کو پیش ہو کر دھمکی لگائی کہ چار ہفتوں کا وقت دیں اور اپنے دلائل کے دوران ہی عدالت سے فرار ہو گیا اور سماعت 24 اپریل تک ملتوی ہوگئی انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر پچھلے 11 ماہ سے 9 مئی کی تلوار لٹک رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے دفتر خارجہ کی زبان بند ہوگئی ہیایران نے جو اسرائیل کے ساتھ کیا اس پر دفتر خارجہ پاکستان نے اپنی سٹیٹمنٹ میں اسرائیل کا نام تک نہیں لیا ہے اس سے زیادہ منافقت کیا ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کی نسل کشی میں شریک کے طور پر کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو کیا ملے گا آپ کو ملک کا سودا کرکے آج فلسطین میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر پاکستان نے انتہائی کمزوری کا مظاہرہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ 75 سال سے ملک کے ساتھ ریپ کرنے والے آج بھی ملک کو چلا رہے ہیں یہکہاں لے کر جا رہے ہیں ریاست کو اورکب ریاست جو بخشا جائے گا انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات سے پہلے یا اس کے بعد قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت قومی اسمبلی کے زریعے 3 سال تک لازمی قرار دے دی جائے گی۔اس متعلق حکومت نے تمام تیار مکمل کرلی ہے انہوں نے کہا کہ کہ قاضی فائز عیسیٰ حکومت کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں ملک قانون اور آئین کے ساتھ جو کھلواڑ ہورہا ہے وہ قاضی فائز عیسیٰ کو نظر نہیں آرہا ہے مگر ہم پارلیمان میں ایسا نہیں ہونے دیں گے اور ہم یہ کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ بہاولنگر واقع اب ہوا لیکن یہ پولیس گردی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف بہت عرصے سے جاری ہے انہوں نے کہا کہ ہی ٹی آئی کے ہزاروں ورکرز کے ساتھ جو اس سے بھی بدتر سلوک کیا گیا ان کی کبھی داد رسی ہوگی انہوں نے کہا کہ ہم کہاں جائیں اورکس سے انصاف کی اپیل کریںاور کس کو اس سب سے فائدہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت فارم 47 سے برسرِ اقتدار میں آئی ہے،ہم کسی صورت ایسے ہتھکنڈوں کو استعمال نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ بہاولنگر سانحہ میں دو ادارے آمنے سامنے آ گئے لیکن فوج کے ایک جے سی او کے گھر میں پولیس گھسی جس کی پہلے سے پنجاب پولیس عادی ہو چکی تھی انہوں نے کہا کہ اس ملک کے سسٹم کو کھوکھلا کرنے والے آج بھی اقتدار میں بیٹھیں ہیں اور 76 سالوں سے اس نظام کو نوچا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کہ ہم تب سے کہہ رہے ہیں کہ جوڈیشل انکوائری کروائی جائے مگر چیف جسٹس ہماری درخواست کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں جبکہ بہاولنگر واقعے پر پھر ایک کمیشن بنادیا گیا ہے کبھی تو مجرموں کو سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ ملک میں لاگو ہونے والا نظام سے عوام اضطراب کا شکار ہے،عوام کا سیلاب بہت جلد باہر نکلے گا،زیادہ دیر تک اس سیلاب کو نہیں روکا جا سکے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں