کراچی :گورنر بینک دولت پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ مالی خدمات تک رسائی ایک بنیادی حق ہے اور ہر شہری کو معیشت میں شرکت کے لیے درکار معلومات اور آلات کی فراہمی کے ذریعے بااختیار بنانا اسٹیٹ بینک کا مشن ہے ،عوام میں فنانشل آگاہی سے ملکی معیشت کو سہارا ملے گا اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کررہا ہے جبکہ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹرمیکوئل ڈجمین کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے اب تک کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ 27 فیصد پاکستانیوں کے پاس ایمرجنسی فنڈز تک رسائی حاصل ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ ملک میں نئے آنے والوں کو فنانشل سسٹم سے آگاہی دینا بہت ضروری ہے کیونکہ بغیر فنانشل سسٹم کو جانے نقصان کا اندیشہ رہتا ہے ۔وہ گذشتہ روز اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر کمرشل بینکوں کے صدور اور چیف ایگزیکٹو افسران، ورلڈ بینک، الائنس فار فنانشیل انکلوڑن کے سینئر حکام اور دیگر فریقوں نے شرکت کی۔ پاکستان فنانشل لٹریسی ویک 8 مارچ تک جاری رہے گا۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے آن لائن خطاب میں کہا کہ فنانشل لٹریسی ویک ک مقصد اپنے لوگوں کو مضبوط بنانا ہے اس کے ذریعے لوگوں کے فنانشل آگاہی سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ فنانشل تعلیم سے لوگوں میں آگاہی ملے گی جبکہ تعلیمی اداروں کو بھی فنانشل لٹریسی پر توجہ دینا ہوگی۔گورنر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک تعلیمی اداروں میں فنانشل لٹریسی پر کام کررہاہے، ہماری کوشش ھے کہ خواتین کو اس حوالے سے آگاہی زیادہ فراہم کی جائے۔ گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملکی معیشت میں مستحکم اور پائیدار گروتھ کے لئے خواتین کی شمولیت بہت ضروری ہے،آسان ڈیجیٹل اکاؤنٹ راست اور دیگر سروسز اسی کا تسلسل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جون 2023 تک پاکستان کے 60 فیصد لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹ موجود تھے۔ گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ شمولیت پر مبنی مالی شعبہ نہ صرف بینکاری کی صنعت کی مجموعی ترقی کے لیے اہمیت کا حامل ہے بلکہ زری پالیسی کی ترسیل کے ذرائع میں اضافہ کرتا ہے اور اس کی اثرانگیزی کو بھی بڑھاتاہے۔ جمیل احمد نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک ہمیشہ عوام اور کاروباری اداروں کو مالی خدمات کی دستیابی اور استعمال کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوشاں رہا ہے، تا کہ ان کی مالی خدمات کی ضروریات شفاف اورباعزت انداز میں پوری کی جا سکیں،معاشرے کے بینکاری خدمات سے محروم اور کم بینکاری سہولتوں کے حامل افراد کو مالی خدمات کی فراہمی بڑھانے کے اہم اقدامات میں قومی حکمت عملی برائے مالی شمولیت، قومی مالی خواندگی پروگرام اور برابری پربینکاری پالیسی جیسی قومی سطح کی حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر عملدرآمد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک قومی سطح کی پالیسیوں کے ذریعے متعدد اقدامات کا نفاذ کر رہا ہے جن کے ذریعے آبادی کے تمام طبقات کو منفرد مالی خدمات فراہم کی جا تی ہیں، ان میں راست، آسان ڈجیٹل اکاؤنٹ، آسان موبائل اکاؤنٹ اور قرضوں تک رسائی بڑھانے کے لیے ڈجیٹل بینک اور اسپیشلائزڈ اسکیمیں شامل ہیں۔ اسپیشلائزڈ اسکیموں میں ایس ایم ای آسان فنانس اسکیم (صاف)، خواتین آجرین کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم،درمیانی اور چھوٹی انٹرپرائزز کے لیے لائن آف کریڈٹ اور وزیر اعظم کی نوجوانوں کے لیے قرضہ اسکیم برائے کاروبار اور زراعت اسکیم شامل ہیں۔گورنر کی افتتاحی تقریر کے بعد مختلف کمرشل بینکوں کو ایکسی لینس ایوارڈز دیے گئے جنھوں نے 2017ء میں قومی مالی خواندگی پروگرام کے آغاز کے بعد سے اس میں فعال شرکت کی اور اپنے استفادہ کنندگان میں مالی خواندگی بہتر بنانے میں کردار ادا کیا۔تقریب سے خطاب میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹرمیکوئل ڈجمین کا کہناہے اسٹیٹ بینک کے اب تک کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔ میکوئل ڈجمین نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اب تک کئیے جانے والے اقدامات اطمینان کا اظہار کیا کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کو ڈیجیٹل فنانشل آگاہی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔دوسرے سیشن میں پینل مباحثہ ہوا جس میں ماہرین اوردانشوروں نے ڈجیٹل فنانس کے مستقبل کے منظر نامے پرتبادلہ خیال کیا۔
اہم خبریں
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاضخان کی صدارت میںاجلاس، اے ڈی سی نثار لانگو اور آفیسران کی شرکت
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان سے سینیٹر حاجی عبدالشکور خان اچکزئی کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال
قلعہ عبداللہ، موجودہ مسائل کی حل کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دیدی گئی، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
روزنامہ آواز ٹائمز شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ بیوروچیف نوربہرام، میران شاہ پریس کلب کے صدر منتخب
قلعہ عبداللہ، امن وامان کے قیام کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
گوادر سے کل فلائٹ آپریشن شروع ہوگا، پہلی پرواز کہاںروانہ ہوگی؟ فیصلہ ہوگیا
خضدار، تحصیل زہری میںسینکڑوںافراد کا ناکہ بندی، زہری بازار، لیویز تھانہ، نادرا آفس اور دیگر اداروں پر حملہ
ساکران پولیس کی کارروائیاں، 4 مسلح ڈاکوؤں گرفتار، 125 موٹرسائیکل، ٹچ موبائل، نقدی رقم سمیت 3 پسٹل برآمد
کراچی، 2025 میں واٹس ایپ کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کر دے گا؟
پاک چین بارڈر پر تجارت کا نیا ریکارڈ قائم