لاہور : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کے پاس ایٹم بم ہوتے ہوئے آج فلسطین پر قیامت گزر رہی ہے دفاع کے لیے آپ ایٹم بم کے مالک بنے لیکن آپ کر کچھ نہیں سکتے۔ پیپلز پارٹی کا دوہزار میں بھی مینڈیٹ وہی تھا جو آج ہے ہم نے ایسی دھاندلی نہ اسوقت قبول کی نہ آج کریں گے ۔ لاہور میں جمعیتہ لاز فورم پنجاب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ریاست کی اہمیت کو سمجھیں اور ریاست میں رہنے والی قوم کو سمجھیں، آئین ہمارے نزدیک ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے جس وقت یہ آئین بنایا گیا اس وقت ملک ٹوٹ چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل ایوب خان کے خلاف تحریک شروع کی تو ملک کی سیاست دو حصوں میں بٹی ہوئی تھی ایک طرف تمام جماعتیں شریک تھیں، ایوب خان سے مذاکرات ہوئے اور دو باتوں پر اتفاق ہوگیا، ملک کے اندر پارلیمان طرز کی حکومت ہو اور قوم کو ووٹ کا حق دیا جائے ذوالفقار بھٹو کا کہنا تھا کہ صدارتی طرز حکومت ہو 1973ء میں مستقل آ ئین بنا تو ذوالفقار بھٹو بھی پارلیمانی طرز حکومت پر متفق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اگر آئین نہیں ہے تو کوئی صوبہ نہیں ہے اس لیے آئین کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے مگر بد قسمتی سے ہمارے ملک میں آئین بھی محفوظ نہیں رہا آج بھی میں یہی سوال کر رہا ہوں پاکستان مسلم لیگ سے بھی اور پاکستان پیپلز پارٹی سے بھی کہ جو آپ کا مینڈیٹ 2018ء میں تھا تقریباً کچھ اوپر نیچے آج بھی وہی ہے ہم نے اْس وقت بھی دھاندلی کو قبول نہیں کیا تھا اور آج بھی قبول نہیں ہے یہاں پارلیمنٹ کا نظام ہی چلے گا ورنہ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہی ہمارا آج اختلاف رائے کہ فیصلے عوام کو کرنے ہیں یا ہماری اسٹیبلشمنٹ کو کرنے ہیں قانون سازی عوام کو کرنی ہے یا پیچھے سے ڈکٹیٹ ہونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست اور معیشت ایی ایم ایف کے ہاتھ میں چلی گئی ہے جبکہ تک وہ ہاں نہیں کرے گا دنیا کا کوئی ملک آپ کو قرضہ نہیں دے گا، لیاقت علی خان جب امریکا گئے تو وہاں سے پیسہ لائے ہمارے منہ کو پیسہ لگا ہے اور ہم ختم ہو گئے ، دفاع کے لیے آپ ایٹم بم کے مالک بنے لیکن آپ کر کچھ نہیں سکتے ہر طرف سے پاکستان پر دباؤ آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کے ایٹم بم ہوتے ہوئے آج فلسطینی بھائیوں پر قیامت گزر رہی ہے وہاں اب تک 31 ہزار مسلمان شہید ہوچکے ہیں، بارشیں ہو رہی ہیں اور مائیں اپنا سر جھکا کر انہیں بارش سے بچانے کی کوشش کررہی ہیں کیوں کہ کوئی سائبان ہی نہیں، بچے گھاس کھا رہے ہیں، اب کہاں گیا انسانی حقوق۔ امریکا کس انسانی حقوق کی بات کرتا ہے۔ امریکی حکام میرے پاس آئے میں نے کہا گوانتا موبے میں جو لوگ آپ لوگوں کے ساتھ کررہے تھے کہا وہ انسانی حقوق تھا۔ اور امریکا آج بھی اسرائیل کی مدد کر رہا ہے جہاں فلسطینیوں پر ظلم ستم ہو رہا ہے۔
اہم خبریں
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاضخان کی صدارت میںاجلاس، اے ڈی سی نثار لانگو اور آفیسران کی شرکت
قلعہ عبداللہ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان سے سینیٹر حاجی عبدالشکور خان اچکزئی کی ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال
قلعہ عبداللہ، موجودہ مسائل کی حل کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دیدی گئی، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
روزنامہ آواز ٹائمز شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ بیوروچیف نوربہرام، میران شاہ پریس کلب کے صدر منتخب
قلعہ عبداللہ، امن وامان کے قیام کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان
گوادر سے کل فلائٹ آپریشن شروع ہوگا، پہلی پرواز کہاںروانہ ہوگی؟ فیصلہ ہوگیا
خضدار، تحصیل زہری میںسینکڑوںافراد کا ناکہ بندی، زہری بازار، لیویز تھانہ، نادرا آفس اور دیگر اداروں پر حملہ
ساکران پولیس کی کارروائیاں، 4 مسلح ڈاکوؤں گرفتار، 125 موٹرسائیکل، ٹچ موبائل، نقدی رقم سمیت 3 پسٹل برآمد
کراچی، 2025 میں واٹس ایپ کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کر دے گا؟
پاک چین بارڈر پر تجارت کا نیا ریکارڈ قائم