مشکل وقت میں ایس آئی ایف سی آگے بڑھنے کا راستہ ہے ،وزیراعظم

اسلام آباد:ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی نے پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے اور درست اقتصادی ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے ملک کے وسیع تر مفاد میں سخت فیصلے کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کا خصوصی اجلاس سے وزیراعظم آفس نے اعلامیہ جاری کر دیا۔اجلاس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف نے کی، سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں آرمی چیف، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزراء نے شرکت کی۔اجلاس میں سابق نگراں حکومت کے اقدامات پر موجودہ منتخب حکومت کو بریف کیا گیا۔اپیکس کمیٹی کو ایس آئی ایف سی کی جانب سے لئے گئے اقدامات پر بریف کیا گیا۔کمیٹی کو ملک کی مجموعی معاشی صورتحال، اداروں کی نجکاری پر بریف کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق ایپکس کمیٹی اجلاس میں سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، سابق نگران کابینہ کی شرکت کی۔ایس آئی ایف سی کو ملکی معیشت، نجکاری، سرمایہ کاری پر بریفنگ دی گئی ۔چیف آف آرمی سٹاف نے ملکی معیشت کی بحالی کے اقدامات میں بھرپور حمایت اور معاونت کے عزم کا اظہار کیااور کہاکہ معاشی صلاحیت کے مکمل استعمال کے لیے محفوظ ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ایس آئی ایف سی کے قیام اور کونسل کی ترویج و ترقی پر فورم نے وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔کمیٹی نے ملک کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں ایس آئی ایف سی کے ذریعے خاطر خواہ کاوشوں پر زور دیا۔کمیٹی نے پالیسیوں کے تسلسل کے عزم کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے ملک کے وسیع تر مفاد میں مشکل معاشی فیصلے کرنے کا عزم کیا، سابق نگراں وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف اور کابینہ اراکین کو زمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے افواج پاکستان کی جانب سے معاشی بحالی کے اقدامات کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی، وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو ملک کے وسیع تر مفاد میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھنے کی تلقین کی، ایپیکس کمیٹی کی 2023 میں ایس آئی ایف سی کی لانچنگ پر وزیراعظم شہباز شریف کی لیڈرشپ کی تعریف کی۔ملک کو درپیش چیلنجز سے نکلنے کے لیے ایپیکس کمیٹی کا اتفاق رائے سے آگے بڑھنے پر زور دیا۔ایپکس کمیٹی نے پالیسیوں کے تسلسل اور ملکی مفاد میں سخت فیصلے لینے کے عزم کا اظہار کیا۔وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ مشکل وقت میں ایس آئی ایف سی آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور ملک کی خدمت کے لیے ایسے فولادی عزم کی ضرورت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی۔ انہوں نے وفاقی کابینہ پر زور دیا کہ وہ ہاتھ جوڑیں، سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں اور معاشی استحکام کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ایک مربوط ٹیم کے طور پر کام کریں۔ انہوں نے بڑے قومی اقتصادی ایجنڈے کو مناسب انداز میں جاری رکھنے پر نگراں حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں