اسلام آباد:سپریم کورٹ میں فیملی جائیداد تنازعہ کیس میں فریقین کوسمجھوتہ کرنے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دے دی ہے اور سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضیٰ فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیے ہیں کہ وراثت کے معاملے پر جھگڑا نہیں صرف کلکولیٹر کی ضرورت ہوتی ہے، سعودی عرب میں وراثت کے کیسز کا فیصلہ جج اسی دن کردیتا ہے، ہمیں معاشرے سے اچھی چیزیں بھی سیکھنی چاہیے، کیا آپ رمضان کے مقدس ماہ میں شریعت کے برعکس چلیں گے؟ بدھ کے روزسماعت کے دوران چیف جسٹس نے وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ عدالت رمضان کے ماہ میں آپ سے نیکی کروائے گی،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ وکیل نے کہاکہ جائیداد کی اراضی کا کیس پنجاب حکومت کیساتھ بھی زیر التوا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ وہ معاملہ اورہے، وراثت کے معاملے پر طریقہ کار واضح ہے، وکیل نے کہاکہ والد مرگیا، تین بیٹیاں ایک بیٹا لواحقین میں شامل ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کیا چاہتے ہے کہ جائیداد فروخت کی جاے یا تقسیم؟ بعدازاں سپریم کورٹ نے دونوں فریقین کو سمجھوتہ کرنے کے لیے ایک ہفتہ کی مہلت دیدی اور کیس کی سماعت 21مارچ تک ملتوی کردی،واضح رہے کہ لاہور میں ایک کنال پانچ مر لے گھر کی وراثت کی تقسیم سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی ،درخواست میں پنجاب حکومت سے اراضی کیس تنازعہ فیصلے آنے تک جائیداد تقسیم ناکرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
![](https://awaztimes.com.pk/wp-content/uploads/2024/03/Cheif-justice-2-1000x480.jpg)