پاکستان کسی غیر ملکی حکومت یا ملٹری کو اڈے فراہم نہیں کرے گا ،دفتر خارجہ

اسلام آباد :دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کسی غیر ملکی حکومت یا ملٹری کو اڈے فراہم نہیں کرے گا ،فروری 2019ء میں تاریخ نے خود کو دوہرایا ہے ،بھارتی قیادت سیاسی مقاصد کے لیے بیان دیتی ہے ،بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کرینگے ،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار گیمبیا میں او آئی سی اجلاس میں غزہ کی صورتحال کو اجاگر کرینگے ،امریکی وفد کی وزارت خارجہ میں قائم مقام سیکرٹری سے ملاقات نتیجہ خیز رہی ہے ،پاکستان اسرائیل کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آباد کاری کی مذمت کرتا ہے،پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،پاکستان کی افواج اور عوام ملک کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہیں،ہم نے بھارت میں منشیات اسمگلنگ میں پاکستانیوں کی گرفتاری کی رپورٹس کا جائزہ لیا ہے ہم اس حوالے سے تفصیلات موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں،پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے ایل او سی کا پرامن ہونا چاہیے، عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جرمن سفیر اور طلبائ کے درمیان پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے ۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ہے پاکستان کا کسی بھی ملک یا حکومت کو اڈے دینے کا ارادہ نہیں، پاکستان اپنی سرزمین یا فضائی حدود کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا قیاس آرائیوں پر مبنی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے پاکستان کسی غیر ملکی حکومت یا ملٹری کو اڈے فراہم نہیں کرے گا۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی قیادت سیاسی مقاصد کیلئے بیان دیتی ہے فروری 2019ء میں تاریخ نے خود کو دوہرایا ہے پاکستان کی افواج اور عوام ملک کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیان پر تبصرہ نہیں کرینگے تاریخ خود انہیں جواب دے گی اور پہلے بھی دیتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار او آئی سی سمٹ میں شرکت کرنے گمبیا میں ہیں وہ پاکستان او آئی سی اجلاس میں غزہ میں جاری حالات کو اجاگر کرے گا امت مسلم کو درپیش مسائل کے مشترکہ حل پر بھی بات ہوگی۔ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا ہے امریکی وفد کی وزارت خارجہ میں قائم مقام سیکرٹری سے ملاقات ہوئی وفد کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر نتیجہ خیز گفتگو ہوئی دونوں فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور ناکہ بندی قابل مذمت ہے پاکستان اسرائیل کی جانب سے بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آباد کاری کی مذمت کرتا ہے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کو فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کروانے کے لئے اقدامات کرنے چاہیں پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طوفانی بارشوں سے بہت نقصانات ہوئے ہیں پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی بھرپور مذمت کرتا ہے پاکستان کشمیریوں کی بھرپور اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھے گا ہم نے بھارت میں منشیات اسمگلنگ میں پاکستانیوں کی گرفتاری کی رپورٹس کا جائزہ لیا ہے ہم اس حوالے سے تفصیلات موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تفصیلات موصول ہونے پر اپنا ردعمل دیں گے ہاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ ایل او سی پر امن ہونا چاہئے ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اشتعال بڑھانے والے اقدامات سے گریز کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کہیں بھی دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے ہم متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ترجمان کا پاک چین ایران مذاکرات کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ مذاکرات انتہائی اہم ہیں ابھی تک ان مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز ہیں حالیہ عرصے میں یہ روابط اور مضبوط ہوئے ہیں ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے رابطے جاری رکھیں گے۔ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا کا دورہ کرنا تھا ڈومیسٹک مصروفیات کی وجہ سے وزیراعظم کا پلان تبدیل ہوا۔ترجمان نے شہزاد اکبر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے شہریوں کو نشانہ بنانا ہماری پالیسی نہیں ہے شہزاد اکبر کے الزامات بے بنیاد اور سیاسی ہیں شہزاد اکبر غلط دعوے کررہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ جرمن سفیر کا واقعہ افسوسناک ہے ۔ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جرمن سفیر اور طلبائ کے درمیان پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک ہے۔ پاک سعودی عرب تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی شعبے میں بات چیت ہوئی ہے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت جاری ہے ۔پاک فوج کے حوالے سے بیرون ملک بیٹھے عناصر کی منفی مہم معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے ممتاز زہرابلوچ نے کہا کہ ہم اداروں اور آفیشلز کے خلاف ایسی ٹرولنگ کی مذمت کرتے ہیں بے بنیاد اور جھوٹی مہم بند ہونی چاہیے۔ امریکہ میں فلسطین حق میں مظاہرین کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی ملک کے اندرونی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں